Aj phr us ne kisi or ki ainak pehni

آج پھر تم نے کسی اور کی عینک پہنی
آج پھر تجھے میرے عیب دکھائی دیں گے
Aaj phir tum ne kisi aur ki ainak pehni
Aaj phir tujhe mere aib dikhai denge
انسان جب دوسروں کی رائے کے چشمے سے دیکھتا ہے تو اصل چہرے دھندلا جاتے ہیں۔ ہر بار ہماری ذات کو پرکھنے کے پیمانے بدلتے ہیں۔ یہ اشعار اسی المیے کی سادہ مگر گہری ترجمانی کرتے ہیں۔
Tags: بے نام اشعار، دل کی باتیں، احساس، رویے، تنقید

Comments

Popular posts from this blog

ہتھیں یاداں دے شہر اجاڑ دتے۔تجمل کلیم

To vi Meri akh nhi parhda

سچ بولیا تے چپ کرا دتا۔تجمل کلیم پنجابی شاعری