تجمل کلیم کی ایک یادگار غزل
تجمل کلیم کی ایک اور خوبصورت غزل
یہ غزل تجمل کلیم کے منفرد لہجے، جذباتی شدت اور خیال کی لطافت کی خوبصورت مثال ہے۔ ان کے اشعار سادہ مگر اثرانگیز ہوتے ہیں جو پڑھنے والے کو اندر تک چھو جاتے ہیں۔
شہرِ آشوب میں سکون کہاں
درد کی بھیڑ ہے، سکوت کہاں
میں نے ہر خواب آنکھوں سے چھینے
اب کسی خواب کا ثبوت کہاں
درد کی بھیڑ ہے، سکوت کہاں
میں نے ہر خواب آنکھوں سے چھینے
اب کسی خواب کا ثبوت کہاں
✍️ شاعر: تجمل کلیم
🔗 ماخذ: Rekhta.org
⚠️ یہ اشعار صرف تعارف اور ادبی مقصد کے لیے شامل کیے گئے ہیں۔ تمام حقوق شاعر یا ان کے نمائندہ ادارے کے پاس محفوظ ہیں۔
🔗 ماخذ: Rekhta.org
⚠️ یہ اشعار صرف تعارف اور ادبی مقصد کے لیے شامل کیے گئے ہیں۔ تمام حقوق شاعر یا ان کے نمائندہ ادارے کے پاس محفوظ ہیں۔
Comments
Post a Comment